اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے دونوں ملکوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں انڈیا اور پاکستان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اس وقت کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
بعدازاں ایکس پر جاری اپنے ایک پیغام میں انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ’عسکری حل کوئی حل نہیں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ایسی صورتحال میں یہ دیکھ کر مجھے تکلیف ہوتی ہے کہ ان کے باہمی تعلقات اتنے خطرناک موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔‘
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’میں ایک بار پھر پہلگام میں سیاحوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔ خاص طور پر اس نازک وقت میں یہ ضروری ہے کہ انڈیا اور پاکستان ایک ایسے فوجی تصادم سے گریز کریں جو آسانی سے قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔ کوئی غلطی نہ کریں عسکری فوجی حل کوئی حل نہیں ہے۔‘
یاد رہے کہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد انڈیا نے پاکستان پر الزام عائد کتے ہوئے سخت اقدامات کیے جن میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی شامل ہے۔
دونوں ممالک میں کشیدگی جاری ہے اور اطراف سے سخت بیانات دیے جا رہے ہیں۔ ایسے میں پاکستان اور انڈیا کی جانب سے عسکری طاقت کے مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔