انڈیا نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی لگادی ، ڈاک اور پارسلز کی ترسیل بھی معطل کردی

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث انڈیا نے پاکستان سے درآمد ہونے والی تمام اشیا پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

انڈیا کے وزارت صنعت و تجارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے پاکستان سے درآمدت کی جانے والی تمام اشیا پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اس حوالے سے فارن ٹریڈ پالیسی 2023 میں ایک شق کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’فوری طور پر پاکستان سے آنے والی یا برآمد کی جانے والی تمام اشیا کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس پابندی کا اطلاق تا حکم ثانی رہے گا۔‘

یاد رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے میں 26 لوگ مارے گئے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔

اس حملے کے بعد سے انڈیا کی جانب سے پہلے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور اور پھر دونوں مُلکوں کے درمیان اٹاری واہگہ بارڈر کو بند کرنے کا اعلان سامنے آیا۔

پھر اسی کے ساتھ ساتھ انڈیا کی جانب سے وہاں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا کہا گیا اور دونوں ممالک میں سفارت کاروں کی موجودگی بھی متاثر ہوئی۔

اس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے انڈیا سے آنے والی تمام پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کو بند کر دیا گیا، اور پھر انڈیا کی جانب سے بھی ایسا ہی کیا گیا۔

اسی طرح انڈیا نے پاکستان کے ساتھ ڈاک اور پارسلز کی ترسیل کا عمل بھی معطل کر دیا ہے۔

انڈیا کی وزارت مواصلات کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق انڈین حکومت نے ڈاک اور پارسلز کی تمام ترسیلات کے تبادلے کو معطل کر دیا ہے۔

انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اس نوٹیفیکیشن کو شیئر کیا ہے جس میں ڈاک کے تبادلے میں معطلی کی وجوہات کا ذکر نہیں ہے۔

تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد کشیدگی کے باعث رابطوں کی معطلی کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق اس حکم نامے کا اطلاق فضائی اور زمینی دونوں راستوں کے ذریعے پہچائے جان والے پارسلز اور ڈاک پر ہو گا۔

Share This Article