پہلگام حملے کے بعد انڈیا نے بلوچستان میں عسکریت پسندی کو فعال کردیا،آئی ایس پی آر

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجنر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا پہلگام حملے کے بعدانڈیا نے بلوچستان میں عسکریت پسندی کو فعال کردیاہے۔

دعوے میں کہا گیا کہ 25 اپریل کو جہلم سے عبدالمجید نامی شخص کو گرفتار کیا گیا جس سے آئی ای ڈی بم اور انڈین ڈرون برآمد ہوا۔

پاکستانی فوج نے انڈیا پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام لگایا ہے اور اپنے بقول ایسے ’ٹھوس شواہد‘ پیش کیے ہیں جو پاکستان میں گرفتار ہونے والے بعض افراد کو انڈین ’سٹیٹ سپانسرڈ‘ کارروائیوں سے جوڑتے ہیں۔

انھوں نے الزام لگایا کہ انڈیا سے چلائے جانے والے سیل کال ریکارڈنگز میں اعتراف کرتے ہیں کہ وہ ’بلوچستان سے لاہور تک دہشتگردی میں ملوث ہیں‘ اور ہینڈلرز لوگوں کی مالی معانت بھی کرتے ہیں۔

احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جو ان کارروائیوں کو انڈین فوج کے سپاہیوں سے جوڑتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کارروائیوں میں ’را نہیں، انڈین فوج ملوث ہے۔‘

تاحال انڈین حکام کی جانب سے اِن الزامات پر ردعمل نہیں دیا گیا ہے تاہم ماضی میں انھوں نے ایسے الزامات کی تردید کی ہے۔

دریں اثنا پاکستانی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سرحد پار دہشتگردی کے لیے انڈین فوج میں جونیئر رینک کے سروونگ افسران بطور ہینڈلر کام کر رہے ہیں جو کہ ’سٹیٹ سپانسرڈ کراس بارڈر دہشتگردی‘ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام میں حملے کے بعد پاکستان میں کارروائی کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں۔ ’ہمارے پاس ٹھوس انٹیلیجنس ہے کہ پہلگام میں حملے کے بعد بلوچستان میں دہشگردوں، فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) اور دہشتگردی کے آزاد سیلز کو فعال کیا گیا۔‘

Share This Article