بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اسیر رہنما بیبو بلوچ کو ہدہ جیل سے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کاانکشاف کیا گیا ہے۔
بی وائی سی ترجمان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بیبو بلوچ کو مارا پیٹا گیا اور زبردستی گھسیٹ کر ہدہ جیل کوئٹہ سے لے جایا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ آج سی ٹی ڈی فورسز کی بھاری نفری ہدہ جیل کوئٹہ پہنچی اور ہمارے کارکن بیو بلوچ کو جیل کی حراست سے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بیبوبلوچ کو مارا پیٹا گیا، ہاتھا پائی کی گئی اور زبردستی نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے ،یہ مکمل طور پر ریاستی دہشت گردی ہے۔ خواتین کارکنوں کو نشانہ بنانا بلوچ مزاحمت کو کچلنے اور ہر آواز کو خاموش کرنے کی ریاست کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جو بولنے کی ہمت رکھتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم ریاست اور اس کے سیکورٹی اداروں کو بیبو بلوچ کی حفاظت اور بہبود کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی ان کی فوری رہائی اور سیاسی قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔