بلوچستان ہائیکورٹ کا بی این پی کے 71 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت کوئٹہ سے گرفتار کیے جانے والے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 71 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

ان کارکنوں کو ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف ضلع مستونگ کے علاقے لکپاس میں دھرنے کے شرکا کو کوئٹہ کی جانب مارچ کی اجازت نہ دینے پر چھ اپریل کو کوئٹہ سے احتجاج کے موقع پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کارکنوں کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا جسے بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست دہندگان کی پیروی ساجد ترین ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا نے کی تھی۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔

گزشتہ روز درخواست کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے استفسار کیا گیا کہ کیا حکومت نے اس کیس کی سماعت کے لیے بورڈ تشکیل دیا تھا؟ کیا یہ آرڈر 14سال سے کم عمر لڑکوں کے خلاف بھی پاس کیا گیا کیونکہ درخواست دہندگان کے وکلا کے مطابق ان میں سے اکثر کی عمر 12 یا 13 سال سے کم تھی۔

ان سوالوں کے جواب میں ایڈووکیٹ جنرل نے مہلت کی استدعا کی جس پر درخواست کی سماعت منگل تک ملتوی کی گئی تھی۔

آج دوبارہ درخواست کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرفتار افراد کے خلاف تھری ایم پی او کے تحت جاری ہونے والے حکم کو واپس لے لیا گیا۔

ہائیکورٹ کے بینچ نے ایم پی او کے تحت گرفتاری کا حکم واپس لینے پر درخواست کو نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ اگر گرفتار افراد کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو ان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

Share This Article