امریکہ کا یوکرین سے قیمتی معدنیات سے متعلق معاہدہ 24 اپریل کو ہوگا، ٹرمپ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور یوکرین کے درمیان معدنیات سے متعلق معاہدہ آئندہ جمعرات یعنی 24 اپریل کو ہوگا۔

جب ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ اس معاہدے پر کہاں دستخط ہوں گے تو اس کے جواب کے لیے صدر ٹرمپ نے اپنے وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ کو جواب کا موقع دیا، جنھوں نے کہا کہ اس معاہدے کی تفصیلات سے متعلق ابھی کام ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ زیادہ تر اسی طرح کا ہے جس پر ہم نے پہلے اتفاق کیا تھا۔

اس ڈیل کے ابتدائی مسودے کے مطابق جنگ زدہ یوکرین کی تعمیر نو کے لیے ایک سرمایہ کاری فنڈ قائم کیا جائے گا۔ اس فنڈ کے لیے معدنیات سے حاصل ہونے والی رقم سے یوکرین 50 فیصد حصہ ڈالے گا، جسے یوکرین کی ترقی، خوشحالی، فلاح و بہبود، سلامتی اور تحفظ پر خرچ کیا جائے گا۔

اس فنڈ میں امریکہ زیادہ حصہ ڈالے گا اور وہ اس سے یوکرین کی تعمیر نو کرے گا۔

پہلے اس معاہدے پر فروری میں دستخط ہونے تھے جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی امریکہ کے دورے پر گئے ہوئے تھے۔ اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی کے درمیان سخت جملوں کے تبادلے کے بعد یہ ممکن نہیں ہو سکا تھا۔

جب امریکہ نے یوکرین کی مدد بند کرنے کا اعلان کیا تو یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پر اس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کر دی۔

اٹلی کی وزیراعظم جورجا میلونی سے ملاقات میں صدر ٹرمپ نے اپنے پرانے مؤقف کے برعکس یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ سے متعلق کہا ہے کہ وہ اس کا ذمہ دار یوکرین کے صدر کو نہیں سمجھتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ سنہ 2022 میں وہ صدر ہوتے تو یہ جنگ نہ ہوتی۔

امریکی صدر نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے بارے میں کہا کہ ’میں ان سے خوش نہیں ہوں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’میں انھیں مؤرد الزام نہیں ٹھہرا رہا مگر میں یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ انھوں نے کوئی عظیم کارنامہ سرانجام نہیں دیا ہے۔‘

Share This Article