مشکے میں جبری لاپتہ نوجوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے مشکے سے ایک جبری لاپتہ نوجوان کی گولویں سے چھلنی لاش برآمدہوئی ہے۔

ایک ہی دن میں ماورائے عدالت 4 افراد کو قتل کرکے لاشیں پھینکی گئیں۔

بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل اور جعلی مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے ایک ہی دن میں 4 نوجوانوں کوماورائے عدالت قتل کرکے لاشیں پھینکی گئیں۔

بارکھان میں 3 نوجوانوںکی گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینکی گئیں جن کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ لاپتہ افراد ہوسکتے ہیں ۔جن کی لاشیں ایک ویرانے میں پھینکی گئیں اورایک تصویر بھی میڈیامیں جاری کردی گئی جس میں وہ مسلح دکھائی دیئے اور ایک آازدی پسند مسلح تنظیم کی پر چم لپیٹے ہوئے ہیں۔

عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ فورسز و انٹیلی جنس اداروں کا ایک منصوبہ بند قتل ہے اور اس میں ہلاک افراد لاپتہ افراد ہوسکتے ہیں۔

اب ایک اور واقعے میں مشکے سے ایک لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس پر گولیوں کے نشانات موجود تھے۔

نوجوان کی شناخت نادر بلوچ کے نام سے ہوگئی ہے جو مشکے کے علاقے کندھاری سے تعلق رکھنے ہیں ، انہیں فورسز نے ان کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا تھا۔

ایک روز بعدگذشتہ بروز سوموار ان کی لاش ویرانے سے برآمد ہوئی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق نادر بلوچ کو 6 اپریل کی صبح جبری طور پر حراست میں لیا گیا تھا، اور اہل خانہ کو ان کی گرفتاری کے بعد کوئی اطلاع نہیں دی گئی بعد ازاں ان کی لاش علاقے کے ایک سنسان مقام سے ملی، جس سے ماورائے عدالت قتل کی ایک اور مثال سامنے آئی ہے۔

Share This Article