بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بلوچ عسکریت پسندوں کے ناکہ بندی کی اطلاعات ہیں۔جبکہ سبی اور تربت میں فورسز پر حملے ہوئے ہیں جہاں ٹرالرز نذر آتش کئے گئے ہیں۔
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مرکزی شاہراہوں پر مسلح افراد کی ناکہ بندیاں اور گاڑیوں کی چیکنگ جاری ہے ۔
تربت شہر میں دھماکوں کیساتھ شہر میں مسلح افراد کی گشت، مستونگ اور بولان میں مرکزی شاہراہوں پر مسلح افراد کی ناکہ بندیاں جاری جبکہ سامی کے علاقے میں فورسز کے مرکزی کیمپ پر حملہ کیا گیا ہے۔
ڈیرہ مراد جمالی اور سبی میں مسلح افراد روڈ بلاکنگ، معدنیات لیجانے والی گاڑیوں اور فورسز پر حملے کی اطلاعات ہیں۔
ڈیرہ مراد جمالی میں مسلح افراد نے کئی گھنٹوں تک ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ اسی مقام پر معدنیات لے جانے والی گاڑیوں کو بھی حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس دوران پاکستانی فورسز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے تاہم نقصانات کے حوالے سے حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔دوسری جانب سبی سے اطلاعات ہیں کہ کرمو وڈ کے مقام پر مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کو حملے میں نشانہ بنایا ہے۔تاہم ان واقعات کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
ضلع کیچ میں بم دھماکوں اور ٹرالروں کے نذر آتش کرنے کی اطلاعات ہیں۔
نامعلوم مسلح افراد نے بدھ کی شام کرکی تجابان میں ہپتاری کور کے قریب سی پیک شاہراہ پر ٹرالروں پر حملہ کرکے چار ٹرالر نذر آتش کردیے۔
پولیس کے مطابق اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے تربت شہر میں مغرب کے بعد کئی دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئی۔
پولیس نے دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکوں کی جگہ کا تعین کیا جارہا ہے۔
علاقائی ذرائع نے علاقے میں بڑی تعداد میں مسلح افراد کی موجودگی اطلاعات دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد اس تربت کے مختلف علاقوں میں گشت کررہے ہیں۔