ایتھوپیا کے اورومیا خطے میں مقبول گلوکار کی ہلاکت کے بعد بدترین ہنگامہ آرائی کے دوران 80 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق ریجنل پولیس کمشنر نے ایتھوپیا کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ گلوگار کی ہلاکت کے بعد شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اسی دوران ہلاکتیں ہوئیں۔
کمشنر بیسداسا میرداسا کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں 78 شہری اور 3 سیکیوٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دارالحکومت ادیس بابا میں مظاہرین کی اب تک کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی ہے تاہم ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
ادیس بابا میں گزشتہ روز ایک دھماکے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ ایتھوپیا کے مشہور گلوکار ہاکالوہندیسا کو دو روز قبل 29 جون کی رات قتل کیا گیا تھا۔
ایتھوپیا میں گزشتہ دو روز سے کشیدگی ہے اور دارالحکومت میں فوج کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم آبے محمد کے حریفوں کے ساتھ سیاسی اختلافات مزید گہرے ہوگئے ہیں۔
مشہور گلوکار کے قتل کے بعد ایتھوپیا کے سب سے بڑے قبیلے اورومو کے حکومت کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات بھی بڑھ گئے اور ان کا کہنا ہے کہ ملک کی اکثریت کو اقتدار سے محروم کردیا گیا ہے۔
احتجاج میں شریک ایشیتو علیمو کا کہنا تھا کہ ‘میں غصے میں ہوں اور میں اندر سے کھوکھلا ہو رہا ہوں’۔
ادیس بابا کے قریبی شہروں میں مسلح گینگز کی جانب سے فائرنگ کی جارہی ہے اور ڈنڈا بردار افراد شہریوں میں خوف کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اورومو قبیلے کے نوجوان شہروں کے دیگر قبیلوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور تصادم جاری ہے۔
اورومو قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کا کہنا تھا کہ مسلح گینگ ہمارے گھر کے سامنے جمع ہوا اور دروازہ توڑنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بروقت جواب دیا لیکن اب ہم یہاں نہیں رہ سکتے۔
عینی شاہدین کے مطابق مختلف مقامات پر فوج کو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ سڑکوں اور گلیوں میں پتھروں کی برسات ہورہی ہے جو اورومو کے مخالف قبیلے پولیس پر برسا رہے ہیں۔
شہریوں کو خدشہ ہے کہ گلوکار کے جنازے کے موقع پر حالات مزید کشیدہ ہوں گے جو جمعرات کو آبائی علاقے ایمبو میں ہوگا۔
رائٹرز کو 27 سالہ طالب علم نے ایمبو سے فون پر بتایا کہ ہمارے علاقے میں سیکیورٹی فورسز پہنچ گئی ہیں اور ہم غم منانے کے لیے باہر نہیں جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشین گن لیے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کے علاوہ کوئی گاڑی سڑک پر نہیں دکھائی دے رہی ہے۔
نوجوان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ہمارے زخموں پر چھڑک رہی ہیں۔