ڈاکٹر الیاس بلوچ کی گرفتاری و گرلز ہاسٹل پر پولیس چھاپےناقابل برداشت ہیں، ینگ ڈاکٹرز

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بی ایم سی کے وائس پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر الیاس بلوچ کی پروفیسر کالونی سے غیر قانونی گرفتاری اور بی ایم سی گرلز ہاسٹل پر پولیس کا چھاپہ، غیر آئینی و غیر اخلاقی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان بی ایم سی کے وائس پرنسپل اور ماہرِ نفسیات پروفیسر ڈاکٹر الیاس بلوچ کی پروفیسر کالونی سے غیر قانونی گرفتاری اور بی ایم سی وائی ڈی اے گرلز ہاسٹل پر میل پولیس کے غیر قانونی چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ یہ دونوں واقعات حکومتی جبر، قانون شکنی اور طبی برادری و طلبہ کے خلاف منظم کارروائی کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ روز پروفیسر ڈاکٹر الیاس بلوچ کو پروفیسر کالونی بی ایم سی سے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، جو ایک نہایت قابلِ مذمت اقدام ہے۔ ڈاکٹر الیاس بلوچ، جو بولان میڈیکل کالج (بی ایم سی) کے وائس پرنسپل اور ایک سینئر ماہرِ نفسیات ہیں، کو کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کرنا نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ تعلیمی و طبی اداروں کے خلاف ایک سنگین سازش بھی ہے۔ اس واقعے نے طبی برادری میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ ڈاکٹر الیاس بلوچ کو فی الفور رہا کیا جائے اور اس غیر قانونی اقدام میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

بیان میں کہا گیا کہ بی ایم سی گرلز ہاسٹل پر رات گئے میل پولیس کے چھاپے نے خواتین ڈاکٹرز اور طالبات کو شدید ذہنی و جذباتی اذیت سے دوچار کیا۔ یہ واقعہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ بلوچ و پشتون سماجی اقدار اور معاشرتی روایات کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ بی ایم سی ہسپتال اور کالج انتظامیہ کی خاموشی اور مجرمانہ غفلت اس معاملے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان حکومت سے فوری مطالبہ کرتی ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر الیاس بلوچ کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان کی غیر قانونی حراست میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

بی ایم سی گرلز ہاسٹل پر چھاپہ مارنے والے پولیس اہلکاروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔
بی ایم سی ہسپتال اور میڈیکل کالج کی انتظامیہ سے وضاحت طلب کی جائے اور ذمہ دار افسران کو برطرف کیا جائے۔
گرلز ہاسٹلز کی سیکیورٹی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے ان سنگین معاملات پر خاموش رہی تو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے، اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

Share This Article