بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار فہیم بلوچ اور خادم بلوچ کی بازیابی کے لواحقین کا احتجاج تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے۔
مظاہرین نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ سمیت تمام لنک روڈز کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے، جس کے باعث علاقے میں آمد و رفت معطل ہو چکی ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے دو روزہ ہڑتال کے دوران انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کیے، مگر بعد میں اپنے کیے گئے وعدوں سے مکر گئی۔
لواحقین اور قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ اب تک لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، اور نہ ہی ضلعی یا تحصیل انتظامیہ کی جانب سے کوئی نمائندہ مذاکرات کے لیے آیا ہے۔
احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا ہے، اور مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوتے، دھرنا جاری رہے گا۔
دوسری جانب شاہراہ بند ہونے کے باعث مسافروں، ٹرانسپورٹرز اور مقامی افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔