بلوچستان میں جعفر ایکسپریس بی ایل اے کے حملے پر پاکستانی فوج کو تنقید کا نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو اسلام آباد کت بنی گالا سے گرفتارکرلیا گیا ہے ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے کارروائی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ریاستی اداروں کے خلاف زہر اگلنے والے ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں بنی گالا اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتار نوجوان کی شناخت حیدر سعید کے نام سے ہوئی ہے جس پر الزام ہے انہوں نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے دوران اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا اور تضحیک آمیز مواد شیئر کیا۔
ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ ملزم سوشل میڈیا پر عسکریت پسند تنظیموں کی حمایت اور اس کی تشہیر کرنے میں بھی ملوث پایا گیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد ’منفی پراپیگنڈے‘ اور ’تضحیک آمیز ٹویٹ‘ کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے کارکن حیدر سعید کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا ہے۔
ایف آئی اے کی طرف سے گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے نے ان کے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم عدالت نے ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے دوبارہ 20 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
پی ٹی آئی کے کارکن کے خلاف ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کیا تھا اور ان پر سوشل میڈیا کے ذریعے گمراہ کن مواد شیئر کرنے کا الزام ہے۔
تحریک انصاف نے ایک بیان میں ان کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں حیدر سعید کے گھر پر رات گئے چھاپہ مارا گیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بناکر قتل کرنے کے واقعے کے دوران مبینہ طور پر بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس کے بعد حکومت نے ڈیجیٹل دہشت گردوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔