پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت ہم ماضی سے زیادہ خطرناک دور سے گزر رہے ہیں اور ہم میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے ہماری کمزوریوں کا فائدہ پاکستان کے دشمن، پاکستان کے عوام کے دشمن اور بین الاقوامی طاقتیں اٹھا رہی ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ نہ وہ مذہبی دہشت گرد اسلام چاہتا ہے نہ یہ نام نہاد بلوچ عسکریت پسند آزادی یا اپنے حقوق چاہتے ہیں، وہ خون خرابہ کرتے ہیں اور پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔‘
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ان کے پیچھے بین الاقوامی قوتیں کھڑی ہیں اور انھیں مالی اور لاجیسٹک مدد فراہم کرتے، ان کا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ چاہے مذہبی دہشت گردی ہو یا نام نہاد علیحدگی پسندوں کی عسکریت پسندی ہو یا سیاسی تشدد کا طریقہ کار ہو اس کی پیپلز پارٹی مذمت کرتی ہے اور اس سے ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کی سہ پہر پاکستان کی قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر حملے اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اظہار خیال کیا۔ تاہم اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا بھی کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے پر مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔