کوسٹل ہائی پر عسکریت پسندں کی ناکہ بندی و پولیس چوکی پر حملہ ،درجنوں گیس بائوزرگاڑیاں نذرآتش

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان میں مکران کوسٹل ہائی پر ضلع گوادر کے علاقے میں عسکریت پسندوں  نے رات گئے ناکہ بندی کرکے درجنوں سے زائد گیس بائوزز گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

پولیس چوکی پر حملہ کرکے چوکی کو نقصان پہنچایااور پولیس وین کو بھی نذر آتش کیا۔

کہا جارہا ہے کہ عسکریت پسندوں نے اورماڑہ اور ہنگول کے درمیان بزی ٹاپ اور پسنی اور اورماڑہ کے درمیان ماکولہ میں دو تین مقامات پر ناکہ بندی کی اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کوسٹل ہائی وے بزی ٹاپ کے مقام پر عسکریت پسندوں نے ناکہ لگاکر گاڑیوں کو روکا، اس دوران پولیس موبائل کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق یہ حملہ کوسٹل ہائی وے پر پسنی اور اورماڑہ کے درمیان ماکولہ کے علاقے میں ہوا ہے۔

اہلکار کے مطابق مسلح حملہ آوروں نے سب سے پہلے اس علاقے میں کوسٹل ہائی وے پولیس کی ایک چوکی پر حملہ کر کے وہاں تعینات اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا۔

اہلکار نے بتایا کہ بعد میں مسلح افراد نے اس علاقے میں ناکہ بندی کی اور وہاں 7 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جن میں کوسٹل ہائی پولیس کی بھی ایک گاڑی شامل تھی۔

کوسٹل ہائی وے کی سکیورٹی کی ذمہ داری کوسٹل ہائی وے پولیس کی ہے۔

کوسٹل ہائی وے پولیس کے ایس پی حفیظ امیر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے کوسٹل ہائی وے پولیس کی ایک گاڑی کو نذر آتش کرنے کے علاوہ تین ایل پی جی ٹینکروں کو بھی نذر آتش کیا۔

انھوں نے بتایا کہ تین دیگر ایل پی جی ٹینکروں کے ٹائروں سے ہوا بھی نکال دی گئی اور اُنھیں ناکارہ کر دیا گیا۔

اہلکار کے مطابق ایل پی جی ٹینکرز کراچی سے ایران کی جانب جارہے تھے۔

اب تک کسی جانی نقصانات کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔

خیال رہے کہ ٹینکروں میں ایران سے زیادہ تر سندھ اور پنجاب کے لیے ایل پی جی لایی جاتی ہے۔

ضلع گوادر میں کوسٹل ہائی وے پر پہلے بھی سکیورٹی فورسز پر حملوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

رواں سال بلوچستان میں مسلح افراد کی جانب سے ہائی ویز پر حملوں اور ناکہ بندی کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ ضلع کچھی میں بولان، ضلع بارکھان میں رڑکن اور ضلع قلات میں منگیچر میں ہائی ویز پر حملوں اور ناکہ بندی کے واقعات پیش آئے تھے۔

اب تک اس واقعہ کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبل نہیں کی ہے۔

Share This Article