یو اے ای نے پاکستان سے تمام مسافر پروازوں کی آمد پر پابندی عائد کردی

0
486

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان سے آنے والی تمام مسافر پروازوں کی آمد پر عارضی پابندی عائد کردی۔

متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی سی اے) نے پاکستان سے آنے والی پروازوں پر اس وقت تک کے لیے پابندی عائد کی ہے جب تک پاکستان سے یو اے ای جانے والے مسافروں کے لیے کووِڈ19 کی لیبارٹری ٹیسٹنگ کا آغاز نہ ہوجائے۔

نیشنل ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ ایک احتیاطی اقدام ہے جس کا مقصد آنے والوں کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ میں یو اے ای کے سرکاری خبررساں ادارے وام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پروازوں کی معطلی کا آغاز پیر سے ہوگا۔

گلف نیوزکی رپورٹ کے مطابق جی سی سی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان سے آنے والی ٹرانزٹ سمیت تمام مسافروں کو کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے مختص لیبارٹری کے قیام تک یو اے ای کے ایئرپورٹس پر وصول نہیں کیا جائے گا۔

ساتھ ہی حکام نے اس اعلان سے متاثر ہونے والے مسافروں پر زور دیا ہے کہ اپنی پروازوں کی سی شیڈولنگ کے حوالے سے ایئرلائن کمپنیز کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

خیال رہے 22 جون کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی فضائی کمپنی امارات ایئرلائنز نے 3 جولائی تک پاکستان سے اپنے خدمات عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا۔

کمپنی کی جانب سے یہ اعلان اس کی پرواز کے ذریعے ہانگ کانگ پہنچنے والے 30 پاکستانیوں کے کووِڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کیا گیا تھا۔

جس کے بعد 25 جون کو حکومت پاکستان نے بیرونِ ملک جانے والے پاکستانیوں کی اسکریننگ کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے بتایا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے اسکریننگ کے جس عمل کا استعمال کیا جاتا ہے، وہی طریقہ کار ملک سے باہر جانے والوں کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں ان ملکوں کا سفر کرنے والے افراد سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ وہاں کی پالیسیوں پر عمل کریں، اگر آپ وہاں گئے اور ٹیسٹ مثبت آیا تو یہ پاکستان کے لیے سفارتی مسئلہ بن سکتا ہے۔

پاکستان سے جانے والے مسافروں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے مزید کہا تھا کہ حکومت اس مسئلے سے آگاہ ہے، کچھ ملکوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، ہم ایک ذمے دار ریاست کی حیثیت سے اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں اور اس مسئلے کو حل کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here