فلسطین کی مسلح تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے آخری مرحلے میں تاخیر کے مسلئے کے حل پر اتفاق کر لیا گیا ہے جس کے تحت یرغمالیوں اور مرنے والوں کی لاشوں کو بیک وقت اسرائیل کے حوالے کیا جائے گا اور اسی دوران فلسطینی خواتین اور بچوں کی بھی رہائی عمل میں آئے گی۔
بدھ کی صبح حماس کی جانب سے جاری اس بیان میں قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی کے وقت کا ذکر نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب حماس کے بیان پر تاحال اسرائیل نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی سٹیو وتکوف نے مشرق وسطی کا اپنا دورہ مصروفیات کے باعث فی الحال ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ’اسرائیل اپنا ایک وفد مصر یا قطر بھیجے گا اور اگر معاملات ٹھیک رہے تو دوسرے مرحلے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے وہ اتوار کو وہاں کا دورہ کریں گے تاکہ مزید یرغمالیوں کی رہائی یقینی بنائی جا سکے۔‘
اسرائیلی حکام کے حوالے سے خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل 42 دن کی جنگ بندی میں توسیع پر غور کر رہا ہے تاکہ باقی 63 یرغمالیوں کی بازیابی کو ممکن بنایا جا سکے جبکہ فی الحال غزہ کے مستقبل سے متعلق کسی معاہدے کو مؤخر کیا جا رہا ہے۔