سندھ سے لاپتہ قوم پرست کارکنوں کی بازیابی کے لئے احتجاج کرنے والے وائس فار مسنگ پرسن آف سندھ کے رہنماء سسی لوہار سمیت دیگر خواتین کارکن و رہنماوں کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے سندھ کے مختلف علاقوں سے فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی آیا ہے، فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے سندھی قوم پرست کارکنان و انکے رشتہ داروں کی جبری گمشدگی کے خلاف سندھ بھر میں قوم پرست تنظیموں و لاپتہ افراد کے لواحقین کے جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیے جارہے ہیں۔
فورسز ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے خلاف آج کراچی پریس کلب کے سامنے ہونے والے مظاہرے پر سندھ پولیس نے دھاوا بول کر وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء سسی لوہار سمیت دیگر خواتین کو گرفتار کرلیا۔
گرفتاری کے دروان سسی لوہار اپنے فیبسک اکاونٹ سے لائیو تھے جس میں سندھ پولیس کی جانب سے دوران گرفتاری انھیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس نے گرفتاری بعد تمام مظاہرین کو تھانے منتقل کردیا۔
یاد رہے گذشتہ کئی روز سے کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے سرچ آپریشن کے دوران متعدد سیاسی کارکنان و انکے لواحقین کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے، لاپتہ سندھی افراد کے لواحقین کی تنظیم کے مطابق اب تک 60 سے زائد قوم پرست کارکنان فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں۔