انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچر (آئی بی ایل سی) یونیورسٹی آف تربت کے زیراہتمام بلوچی زبان کے نامور شاعروادیب اوردانشور غلام حسین شوہاز کی شاعری اور ادبی خدمات پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔
سیمینار کی صدارت یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے کی، جبکہ معروف محقق ،شاعراور ناول نگار ڈاکٹر فضل خالق بلوچ سمینار کے مہمانِ خصوصی تھے۔
سیمینارکے بعد موسیقی پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں فیکلٹی آف لٹریچر اینڈ لینگویجز کے ڈین اور ڈائریکٹر آئی بی ایل سی پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور نے بلوچی زبان و ادب کی ترقی و ترویج میں غلام حسین شوہازکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انھیں اپنے عہدمیں کلاسیکل شاعری اور روایت سے جڑی صف اول کا شاعر قرار دیا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر گل حسن نے اس علمی اور ادبی سمینار کے انعقاد پرانسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچرکی کاوشوں کو سراہا۔
انہوں نے سمینار میں پیش کیے گئے مقالوں کوچھاپنے کی ضرورت پر زوردیا تاکہ یونیورسٹی کی جانب سے انہیں کتابی شکل میں شائع کیا سکے۔
انہوں نے بلوچی زبان کو ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت واہمیت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچر بلوچی زبان اور ادب کو مکمل طورپر دستاویز ی شکل میں لانے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، ان کا کہناتھا کہ ہماری کوشش ہے کہ دنیا بھر سےمحققین بلوچی زبان و ادب پر تحقیق کے لیے یونیورسٹی آف تربت کارخ کریں۔
سیمینارر میں ڈاکٹر فضل خالق، فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر طاہر حکیم، آئی بی ایل سی کے فیکلٹی ممبران ڈاکٹر غفور شاد اور شہناز طارق، عطاشادڈگری کالج تربت کے لیکچرر بلوچ خان اور عزت اکیڈیمی کے رکن اقبال ظہیر نے غلام حسین شوھاز کی فن و شخصیت پراپنے مقالے پیش کیئے۔
مقررین نے غلام حسین شوہاز کی زندگی، تعلیم، سماجی خدمات اور ادبی کاموں پرتفصیلی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ شوہاز کی شاعری نوستالجک پہلو کے ساتھ بلوچستان کی قدرتی خوبصورتی، اس کے ثقافتی ورثے اور ادبی روایات کی عکاسی کرتا ہے۔
مقررین نے شوہاز کی شاعری کو پرانے اور نئی نسل کے بلوچی ادیبوں اور شاعروں کے درمیان ایک پل قرار دیتے ہوئے بلوچی زبان و ادب کے فروغ میں ان کے خدمات کو قابل تقلید قراردیا۔
مقررین کاکہناتھاکہ ان کا کلام بلوچستان کے اندر اور باہر وسیع پیمانے پر پڑھا اور سراہا جاتا ہے۔
سمینار کے دوسرے حصے میں معروف بلوچی گلوکار استاد عارف اور شاہ جہاں داوودی نے غلام حسین شوہازکی شاعری کو اپنی خوبصورت آوازمیں پیش کیا۔