اردن کے شاہ عبداللہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو بے گھر کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو اور وہاں سنگین انسانی صورتحال سے نمٹنا سب کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شاہ اردن کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے ساتھ اپنی ملاقات میں انھوں نے دو ریاستی حل کے لیے اپنے ملک کے عزم پر زور دیا اور اسے ’علاقائی استحکام‘ کے لیے ایک نقطہ نظر سمجھا ہے۔
ایکس پر شاہ اردن نے مزید لکھا کہ ’میں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی نقل مکانی کے خلاف اردن کے ثابت قدم موقف کا اعادہ کیا۔ یہ عرب ممالک کا اجتماعی موقف ہے۔ فلسطینیوں کو بے گھر کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو اور سنگین انسانی صورتحال سے نمٹنا سب کی ترجیح ہونی چاہیے۔‘
یاد رہے کہ منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں اردن کے شاہ عبداللہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی ہے جس میں صدر ٹرمپ نے غزہ پر قبضے والی بات دہرائی ہے۔
امریکہ کے ٹیکس دہندگان کے ڈالر اس علاقے کو خریدنے کے لیے استعمال کیے جانے کے سوال پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انھوں نے کہا ’ہم کچھ خریدنے نہیں جا رہے، خریدنے کے لیے کچھ ہے ہی نہیں، ہم بس اسے حاصل کر لیں گے۔‘
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے الٹی میٹم کے بعد ٹرمپ نے دہرایا ہے کہ حماس کو سنیچر کی دوپہر تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا۔