اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ’اگر حماس سنیچر کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کرتی تو جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا جائے گا اور آئی ڈی ایف دوبارہ سے شدید لڑائی کا آغاز کرے گی جو حماس کو مکمل شکست دینے تک جاری رہے گی۔‘
تقریباً چار گھنٹے تک کابینہ اجلاس کی صدارت کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حماس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی اور ہمارے یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے کے فیصلے کی روشنی میں، میں نے کل رات آئی ڈی ایف کو حکم دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے اندر اور اس کے ارد گرد فوج جمع کریں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’اس وقت یہ آپریشن ہو رہا ہے اور جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔‘
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران ہم سب نے صدر ٹرمپ کے سنیچر کی دوپہر تک یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے اور غزہ کے مستقبل کے لیے صدر کے انقلابی وژن کا خیر مقدم کیا۔