بلوچستان کے علاقے خضدار سے پاکستانی فوج کے حمایت یافتہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں بلوچ خاتون آسمہ جتک کے اغوا کیخلاف نصیر آباد وقلات میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور شاہراہیں بلاک کردی گئیں۔ جبکہ سوراب بھر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے۔
ڈیرہ مراد جمالی کے جتک قبائل اور عوام کی جانب سے نصیرآباد میں مظاہرین قومی شاہراہ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیااور قومی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔
مظاہرین نے حکومت بلوچستان سے فوری طور پرمغوی لڑکی کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
قومی شاہراہ کی بندش سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
اسی طرح قلات میں کوئٹہ کراچی شاہراہ کو احتجاجاًبلاک کر دیا گیا ہے جس سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہے۔
جبکہ دوسری طرف واقعہ کیخلاف آج سوراب بھر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام جاری ہے۔
اس سلسلے میں مظاہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاستی جبر، ڈیتھ اسکواڈ کی کارروائیوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کریں اور ہماری اس احتجاجی ہڑتال میں بھرپور ساتھ دیں۔