بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ا پنے ایک پریس ریلیز میں خاران و بلیدہ میں پاکستانی فوج کے آلہ کار اور رسد کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے خاران اور بلیدہ میں دو مختلف کاروائیوں میں قابض پاکستانی فوج کے ایک آلہ کار کو ہلاک اور رسد کو قبضے میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج خاران میں گریڈ اسٹیشن کے قریب دشمن فوج کے آلہ کار انیس ولد گل محمد بنگلزئی سکنہ کلی بنگلزئی کو مسلح حملے میں ہلاک کردیا۔
بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ آلہ کار قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر خاران شہر و گردنواح میں مخبری کا کام کررہا تھا۔ انیس بنگلزئی قابض فوج کے ہاتھوں نوجوانوں کو جبری لاپتہ کروانے میں ملوث پایا گیا تھا جبکہ گھروں پر چھاپوں میں بھی دشمن فوج کو معاونت فراہم کرنے میں براہ راست ملوث تھا۔
ترجمان نے کہا کہ انیس بنگلزئی، بلوچ دشمن اعمال کا مرتکب ہونے پر بی ایل اے کے سرمچاروں کے ہٹ لسٹ پر تھا جس کو آج سرمچاروں نے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج بلیدہ کے علاقے گردانک میں قابض پاکستانی فوج کے رسد کو قبضے میں لے لیا۔ سرمچاروں نے رسد پہنچانے والے افراد کو حراست میں لیا جنہوں نے اعتراف کیا کہ وہ قابض فوج کے وکائی کیمپ رسد پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے رسد کو اپنے قبضے میں لے لیا جبکہ ڈرائیوروں کو بلوچ ہونے کے ناطے تنبیہ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔