بے گھر فلسطینیوں کی 15 مہینے بعد غزہ شہر میں واپسی شروع

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

فلسطینیوں نے پیر کے اوائل میں جنگ بندی کے دوران غزہ شہر میں واپس آنا شروع کر دیا جبکہ اسرائیلی فورسز نے لڑائی کے دوران قائم کی گئی چوکیاں کھول دیں اور لوگوں کو شمالی علاقوں میں واپس جانے کی اجازت دے دی۔

اب تک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق دو لاکھ سے زائد فلسطینی شمالی غزہ میں داخل ہو چُکے ہیں۔

اے پی کے مطابق اقوام متحدہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ پیر کی صبح دو لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو غزہ جاتے دیکھا گیا۔

شمالی غزہ کی میں داخلے کے لیے استعمال ہونے والی ایک اہم راہداری سے اسرائیلی فوج کے انخلا اور اسے فلسطینیوں کے لیے کھولے جانے کے اعلان کے بعد بڑی تعداد میں بے گھر ہو جانے والے لوگوں نے واپسی کا راستہ اختیار کیا۔

خبررساں اداروں کے جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیدل چلنے والے افراد کی کثیر تعداد کی وجہ سے گاڑیوں پر سوار لوگوں کو شمالی غزہ تک پہنچنے میں طویل وقت لگ سکتا ہے۔

بے گھر افراد میں سے ایک نے کہا کہ ’کم از کم ہم اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ اب میں کہہ سکتا ہوں کہ جنگ ختم ہو چکی ہے اور مجھے امید ہے کہ امن برقرار رہے گا۔‘

شمالی غزہ میں واپس جانے والے وہ فلسطینی جو گاڑیوں یا مال بردار ٹرکس میں سفر کر رہے ہیں وہ اب بھی راستے ہیں اور اپنے علاقوں میں پہنچنے کے منتظر ہیں۔

غزہ میں حماس کے سرکاری انفارمیشن آفس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیلی فوج کے غزہ پر شدید حملوں اور محاصرے کے دوران غزہ اور شمالی غزہ میں 90 فیصد سے زیادہ عمارتیں اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چُکا ہے۔‘

غزہ میں انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی جانب لوٹنے والے فلسطینیوں کو فی الفور غذا، ادویات اور 135,000 خیموں کی اشد ضرورت ہے۔

حماس نے تصدیق کی ہے کہ بے گھر ہونے والوں کی واپسی کے اس عمل کے دوران سڑکوں کے دونوں طرف اُن کے سینکڑوں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ’شمال کی جانب لوٹنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔‘

غزہ میں شہری دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہنا ہے کہ ’جنگ کے دوران ہلاک ہو جانے والے تقریباً 10,000 فلسطینی اب بھی ملبے کے نیچے ہیں اور ہمارے پاس انھیں نکالنے کے لیے ساز و سامان نہیں ہے۔‘

Share This Article