اسرائیل پر2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کی عائد پابندی ختم

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کردے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے انہیں دے دیا، ہم نے انہیں آج دے دیا، اور وہ انہیں حاصل کریں گے، انہوں نے ان کے لیے ادائیگی کی اور وہ طویل عرصے سے ان کا انتظار کر رہے ہیں، وہ اسٹوریج میں ہیں‘۔

بائیڈن نے ان بموں کی فراہمی پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی جنگ کے دوران شہری آبادی بالخصوص غزہ کے علاقے رفح میں ان کے اثرات پر انہیں تشویش تھی، جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے طاقت ور بم کیوں فراہم کیے تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’کیونکہ انہوں نے انہیں خریدا تھا‘۔

اس سے قبل ہفتے کو صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ’بہت سی ایسی چیزیں جن کا اسرائیل نے آرڈر دیا تھا اور جن کی فراہمی بائیڈن نے نہیں کی تھی، اب وہ اپنے راستے پر ہیں‘۔

ٹرمپ اور بائیڈن امریکا کے اتحادی اسرائیل کے مضبوط حامی رہے ہیں، یہاں تک کہ واشنگٹن کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے خلاف اسرائیل کے فوجی حملے سے غزہ میں انسانی بحران پر انسانی حقوق کے حامیوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، مظاہرین نے اسلحے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ میں ایک ہفتے قبل جنگ بندی کا اطلاق ہوا تھا جس کے نتیجے میں حماس نے اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔

20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔

Share This Article