ملک ریاض بتائیں کہ کون سے جرنیلوں اور ججوں نے اُن سے مالی فوائد حاصل کیے، عمران خان

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک پیغام میں اس بات پر زور دیا ہے کہ پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ یا اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین سینیئر ترین ججوں پر مشتمل کمیشن کے علاوہ کچھ قابلِ قبول نہیں ہو گا۔ ساتھ ہی انھوں نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وہ ’بتائیں کہ گذشتہ 30 برسوں میں کون کون سے ججوں، جرنیلوں اور سیاستدانوں نے اُن سے پیسے اور دیگر مالی فوائد حاصل کیے۔‘

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے یہ مطالبات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری پیغام کیے ہیں۔

عمران خان نے ایکس پر مزید لکھا کہ ’ملک ریاض کا حالیہ بیان ہے کہ اگر وہ اپنا منہ کھولیں گے تو بہت سے لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میں ملک ریاض سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بتائیں پچھلے 30 سال میں کون کون سے ججز ، جرنیلوں اور سیاست دانوں نے ان سے پیسے اور دیگر مالی فوائد حاصل کیے تا کہ قوم کو معلوم ہو سکے کہ کون سے چہرے اس گندگی میں ملوث رہے ہیں۔‘

عمران خان کے مطابق ’یہ سب جو آج القادر ٹرسٹ کیس پر تنقید کر رہے ہیں کتنے دودھ کے دھلے ہیں دنیا کو معلوم ہونا چاہیئے۔‘

یاد رہے کہ دبئی میں مقیم پاکستان کے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے دو روز قبل ایک پوسٹ کی تھی جس میں انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر طویل بیان کی پہلی سطر میں لکھا تھا کہ ’میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا، آج بھی یہ فیصلہ ہے کہ چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا۔‘

دوسری جانب حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عمران خان نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ ان کو سپریم کورٹ یا اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین سینیر ترین جج صاحبان پر مشتمل کمیشن کے علاوہ کوئی آپشن قابل قبول نہیں۔

’سپریم کورٹ یا اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین سینیر ترین جج صاحبان پر مشتمل کمیشن کا قیام کیا جائے تاکہ نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات میں ملوث اصل ذمہ داروں کا تعین ہو سکے۔ اس کے بغیر ہمیں کوئی کمیشن قابل قبول نہیں ہے۔‘

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Share This Article