روس، یوکرین میں جاری جنگ ختم کرے یا نئی پابندیوں کے لیے تیار رہے، ٹرمپ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو خبردار کیا ہے کہ وہ یا تو یوکرین میں جاری اپنی ’نامعقول جنگ‘ ختم کرے یا پھر نئی پابندیوں کا سامنا کرنےکو تیار رہے۔

صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پرروس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے حوالے سے لکھتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جنگ ختم کرنے کی ان کی کوششیں دراصل روس اور اس کے صدر کی مدد کے لیے ہیں۔

منگل کے روز صدر ٹرمپ نے ایک نیوز کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ وہ عنقریب روسی صد پوتن سے بات کریں گے تاہم اگر روسی رہنما مذاکرات پر آمادہ نہ ہوئے تو ان کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاہم بدھ کو ٹروتھ سوشل کی پوسٹ میں انھوں نے لکھا کہ ’روس کی معیشت بری طرح ناکام ہو رہی ہے اور مذاکرات کی پیشکش دراصل صدر پوتن کی بڑی مدد ہو گی۔‘

انھوں نے لکھا کہ ’ابھی تصفیہ کریں اور اس مضحکہ خیز جنگ کا خاتمہ کریں جو بد سے بدترہونے والی ہے۔ اگر ہم نے جلدی کوئی ’ڈیل‘ نہ کی، تو میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچے گا سوائے اس کے کہ روس کی امریکہ اور دیگر شراکت دار ممالک کو بیچی جانے والی کسی بھی چیز پر بھاری ٹیکس، محصولات، اور پابندیاں لگاؤں۔‘

یاد رہے اس سے قبل ٹرمپ یہ دعویٰ بھی کر چکے ہیں کہ فروری 2022 میں شروع کی گئی روس کی اس جنگ کا تصفیہ کرنا ان کے لیے ایک دن کا کام ہے۔

روس نے صدر ٹرمپ کے ان بیانات پر تاحال ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا تاہم حالیہ دنوں میں سینیئر حکام نے واضح کیا ہے کہ ماسکو کے پاس نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کا ایک محدود موقع موجود ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین کے نیٹو میں شامل ہونے کی مخالفت بھی کی جا رہی ہے۔

Share This Article