بلوچستان اسمبلی کے ٹیشو پیپرز کراچی کے ایک ہوٹل کو فروخت

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان اسمبلی کے مونوگرام والے ٹیشو پیپرز کراچی کے ایک ہوٹل میں استعمال کیلئے پائے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر بلوچستان اسمبلی کے مونوگرام والے ٹیشو پیپرز کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیکرٹری بلوچستان اسمبلی طاہر شاہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی چھان بین کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

تحقیقاتی ٹیم نے متعلقہ ہوٹل سے معلومات اکٹھی کیں، جس کے بعد ہوٹل مالک اور سپلائیر کی وضاحتی ویڈیوز سامنے آئیں۔

ویڈیوز کے مطابق، ہوٹل مالک نے سپلائیر کا نام شکیل احمد بتایا، جبکہ سپلائیر نے انکشاف کیا کہ بلوچستان اسمبلی کے مونوگرام والے ٹیشو بکس سستے داموں کراچی کے ہوٹلز کو فروخت کیے گئے تھے۔

سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے مطابق، ٹینڈر حاصل کرنے والی نجی کمپنی نے ڈیمانڈ سے زائد تعداد میں ٹیشو بکس پرنٹ کیے تھے۔ اضافی پرنٹ شدہ ٹیشو بکس کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا، جو اسمبلی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا سبب بنا۔

سیکرٹری اسمبلی نے اعلان کیا ہے کہ مونوگرام والے ٹیشو پیپرز بنانے والی کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس واقعے نے حکومتی اداروں میں دیانت داری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Share This Article