بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما سمی دین بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لیاری میں گذشتہ گرفتار بی وائی سی کے ڈپٹی آرگنائزر لالہ وہاب و ساتھیوں کی تصویر شیئر کرے ہوئے کہا کہ کل ملیر میں احتجاجی ریلی کے تین گھنٹے بعد ملیر شرافی گوٹھ سے پولیس نے ہمارے 8 مقامی افراد اور مظاہرین شامل ہیں کو گرفتار کر لیا، جن میں دو نوجوان، مجیب ولد اسلم اور عمران ولد مولا بخش شامل ہیں، جو ابھی اٹھارہ سال سے کم عمر کے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ گرفتار افراد کے لواحقین نے کل رات احتجاجاً دھرنا دیا، اور آج صبح مجھ سمیت آمنہ بلوچ، فوزیہ بلوچ، اور دیگر 16 افراد پر، جن میں وہ 8 گرفتار شدہ افراد بھی شامل ہیں، بے بنیاد اور ناجائز دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
سمی بلوچ نے کہا کہ 18 جنوری کو لیاری میں ہمارے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے دیگر افراد، جن میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ، بزرگ شہری اور نوجوان شامل ہیں، تاحال پولیس کی حراست میں ہیں۔
انہوںنے کہا کہ ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ سیاسی آوازوں کو دبانے اور مظاہرین کی غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف مؤثر آواز بلند کریں۔