بولان فوجی آپریشن میں مصروف فورسز اہلکاروں پر حملہ کرکے پسپا ہونے پر مجبور کیا، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں بولان میں پاکستانی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ آج مورخہ پندرہ جنوری بروز بدھ قابض پاکستانی فوج نے بولان کے علاقے بارڈی میں فوجی گاڑیوں اور پیدل دستے کے ہمراہ فوجی آپریشن آغاز کیا۔ بارہ بجے آپریشن میں مصروف قابض فورسز اہلکاروں کا سامنا بلوچ سرمچاروں کے ساتھ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک جھڑپ شروع ہوئی جو آدھا گنٹھے تک جاری رہی،‌ جس کے بعد قابض فورسز کے اہلکار پسپا ہونے پر مجبور ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دو پہر ڈیڑھ بجے فوج کے ایک اور دستے کا سامنا بلوچ سرمچاروں سے ہوا۔ ایک بار پھر بیس منٹ تک جھڑپ جاری رہی اور یہاں سے بھی فوج پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئی۔

بیان میں کہا گیا کہ سہ پہر چار بجے فوج سے ایک بار پھر جھڑپ شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج پسپا ہو کر علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دوران آپریشن فورسز نے ڈرون طیاروں اور سرویلینس کیمروں کا بھی استعمال کیا، سرمچاروں نے بہترین حکمت عملی سے ڈرون کیمروں اور فوجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

ترجمان نے کہا کہ امکان ہے کہ تین مختلف مقامات پر جھڑپوں میں فوج کو جانی و مالی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا اور دوران جھڑپ بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرمچار بحفاظت محفوظ مقام کی جانب منتقل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ آپریشن میں مصروف فوجی اہلکاروں کو پسپا کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اپنے سر زمین کی دفاع کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کا عزم کرتی ہے۔

Share This Article