جبری گمشدگیوں پر پہلی عالمی کانگریس جنیوا میں شروع ،بلوچ نمائندے شریک

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے زیر اہتمام، نافذ شدہ گمشدگیوں پر پہلی عالمی کانگریس (#WCED2025) آج جنیوا میں شروع ہوگئی ہے۔

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے اہم مسئلے کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک اسٹال لگایا ہے۔

بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی قیادت میں دنیا بھر سے ممبران جنیوا میں جمع ہوئے ہیں اور جبری گمشدگیوں سے متاثرہ بلوچ قوم کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لیے پروگرام ترتیب دینے اور ان تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی جو مذکورہ عالمی کانفرنس کی ایک ویبنار کی میزبانی کرنے والی تھی تکنیکی مسائل کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے آفیشل ہینڈل پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایکس اسپیس پر ہماری آن لائن بحث، جو بلوچ نسل کشی کے یادگاری دن سے پہلے کی گئی تھی اور نافذ شدہ گمشدگیوں پر عالمی کانگریس، جو اصل میں 15 جنوری کو طے کی گئی تھی، تکنیکی مسائل کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی ہے، اب کل منعقد ہوگا۔

اس کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) دالبندین میں قومی اجتماع اور جنیوا میں جبری گمشدگیوں پر عالمی کانگریس سے خطاب کے لیے ایک ویبینار کی میزبانی کرے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ اس بحث میں بلوچ نسل کشی پر روشنی ڈالی جائے گی اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی کانگریس بشمول جبری گمشدگیوں کی عالمی کانگریس سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے کردار کا جائزہ لیا جائے گا۔

Share This Article