غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دی گئی، مسودہ اسرائیل و حماس کے حوالے

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی اطلاعات ہیں جبکہ کہا جارہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے سرگرم ثالثوں نے حتمی مسودہ بھی اسرائیل و حماس کے حوالے کردیا ہے ۔

اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ وہ ایسے کسی معاہدے کی بھرپور مخالفت کریں گے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ اور مصری دارالحکومت قاہرہ سے پیر 13 جنوری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ ایک سال سے بھی زیادہ عرصے سے غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے مشترکہ طور پر کوششیں کرنے والے ممالک امریکہ، قطر اور مصر کے ثالثوں نے گزشتہ رات گئے اپنے مذاکرات میں ایک بڑی کامیابی حاصل کر لی۔

ان مذاکرات میں امریکہ کی طرف سے عنقریب اپنے عہدے سے رخصت ہونے والے صدر جو بائیڈن اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کے بھیجے ہوئے مندوب شامل ہوئے۔ سیزفائر مذاکرات میں یہ بڑی پیش رفت اتوار اور پیر کی درمیانی رات نصف شب کے بعد ممکن ہوئی، جس کے بعد ان مذاکرات کی بریفنگ میں حصہ لینے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ ثالث ممالک نے آج پیر کی صبح جنگ بندی معاہدے کا حتمی مسودہ اسرائیل اور عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندوں کے حوالے کر دیا۔

اس اہلکار نے بتایا کہ غزہ کی جنگ میں فائر بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق مجوزہ دستاویز قطر کی طرف سے دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں جنگی فریقین کو پیش کی گئی۔ ان مذاکرات میں اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسیوں موساد اور شین بیت کے سربراہان بھی شریک تھے اور قطر کے وزیر اعظم بھی۔

دوحہ مذاکرات میں پیر کو علی الصبح ہونے والی پیش رفت سے واقف اور بریفنگ میں شریک اس اہلکار نے کہا، اس معاہدے پر عملی اتفاق کے لیے اگلے 24 گھنٹے فیصلہ کن ہوں گے۔‘‘

اسی دوران اسرائیل کے کان ریڈیو نے بھی ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے آج تصدیق کر دی کہ دوحہ میں اسرائیل اور حماس دونوں کے وفود کو سیزفائر ڈیل کا حتمی مسودہ مل گیا ہے اور اسرائیلی وفد نے اس بارے میں اسرائیلی رہنماؤں کو بریفنگ بھی دے دی ہے۔

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس اور دوحہ میں قطری وزارت خارجہ نے باقاعدہ طور پر یہ تصدیق نہیں کی کہ ممکنہ جنگ بندی معاہدے کا حتمی مسودہ حماس کو بھی مل گیا ہے۔

Share This Article