بلوچ آزادی پسند رہنما اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلیو اسکائی پر اپنے تین مختصر پوسٹوں میں بلوچستان میں پاکستانی فوج کوشکست خوردہ قراردیکر کہا کہ اب وہ اپنی لاشیں چھپانے اور حقائق مسخ کوکرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔
انہوںنے کہا کہ پاکستانی فوج حالیہ شکستوں کے بعد نہ صرف میدان جنگ میں اخلاقی اور ذہنی پستی کا شکار ہو چکی ہے بلکہ اپنی لاشیں چھپانے اور حقائق مسخ کرنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔
بلوچ رہنما کا کہنا تھا کہ گوادر سے لے کر کوہ سلیمان تک، شکست خوردہ فوج بے گناہ بلوچ عوام کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ یہ مظالم نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ ایک قابض ریاست کی وحشیانہ ذہنیت کو بھی عیاں کرتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ گوادر واقعہ اور دیگر واقعات اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ جب پاکستانی فوج میدان جنگ میں مقابلہ کرنے سے قاصر رہتی ہے تو اپنی ناکامی کا بدلہ نہتے عوام کے قتل عام سے لیتی ہے۔
بی ایل ایف سربراہ کاکہنا تھا کہ یہ ایک منظم نسل کشی ہے۔ اب تک بلوچ قوم نے اپنی جدوجہد آزادی میں بے حد صبر اور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اگر یہ بربریت جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب بلوچ عوام مجبور ہو کر ردعمل ظاہر کریں گے، جس کے نتیجے میں پنجاب اور اسلام آباد کا محفوظ رہنا مشکل ہو جائے گا۔