میٹا کا اپنے پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے پر قدغنیں کم کرنے کا اعلان

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ فیس بُک سمیت میٹا کے دیگر پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے کی آزادی کو وسعت دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور انسٹاگرام دوبارہ اظہار کی آزادی کی بنیاد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

میٹا کی جانب سے متعدد تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن میں سب سے اہم امریکہ میں تھرڈ پارٹی کے ذریعے فیکٹ چیکنگ کا خاتمہ شامل ہے۔

تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکنگ کے خاتمے کے ساتھ ہی فیس بک پر شیئر کیے گئے مواد کا دار و مدار اب ’کمیونٹی نوٹس‘ پر ہوگا۔

یہی طریقہ کار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر استعمال ہو رہا ہے جس میں پلیٹ فارم کو استعمال کرنے والے صارفین کو کسی پوسٹ کے درست ہونے کے حوالے سے اعتراض کرنے اور اس پر ووٹنگ کا حق دیا جاتا ہے۔

میٹا کے پلیٹ فارمز پر صنف کی شناخت اور امیگریشن جیسے موضوعات پر پابندی ہے۔ اب اس پابندی کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔

مارک زکر برگ کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے ایک مہم کی طرح زیادہ جامع ہونے کا آغاز کیا تھا جس سے آرا اور مختلف خیالات رکھنے والے لوگوں پر تیزی سے قدغن لگیں اور یہ کافی بڑھ گئی تھیں۔‘‘

ان کے بقول ’’میں یہ یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پلیٹ فارمز پر لوگ اپنے عقائد اور تجربات کا تبادلہ کر سکیں۔‘‘

میٹا نے حالیہ برسوں می شہری حقوق یا سیاست سے متعلق مواد کی صارفین تک رسائی محدود کر دی تھی۔ اب میٹا کے پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر صارفین کے لیے اسے تجویز کیا جائے گا۔

میٹا کی ٹرسٹ، سیفٹی اور کانٹینٹ موڈریشن کی ٹیمیں لبرل سمجھی جانے والی ریاست کیلی فورنیا سے کنزرویٹو سمجھی جانے والی ریاست ٹیکساس منتقل کر دی جائیں گی۔

اس اقدام پر مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ اس مقام سے یہ کام کرنے پر اعتماد بڑھانے میں مدد ملے گی جہاں میٹا کی ٹیموں کے متعصب ہونے پر تشویش کم ہو گی۔

مارک زکر برگ نے میٹا کے حوالے سے پالیسی کا اعلان ایسے موقع پر کیا ہے جب دیگر ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی رواں ماہ 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے پر پالیسیوں میں تبدیلیوں سے قبل اقدامات میں مصروف ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں جب کہ وہ میٹا کو بھی ہدفِ تنقید بنا چکے ہیں۔

امریکہ میں 2020 میں صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی شکست کے بعد چھ جنوری 2021 کو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے دن کانگریس پر چڑھائی کے واقعے کے بعد میٹا نے ٹرمپ کا فیس بک اکاؤنٹ بند کر دیا تھا۔ البتہ 2023 میں ان کے اکاؤنٹ کو دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ایک طویل پریس کانفرنس کی تھی۔ اس پریس کانفرنس میں ٹرمپ سے میٹا کے سی سی او مارک زکر برگ کے اعلان کے حوالے سے بھی سوال کیا گیا تھا۔ جس پر نومنتخب صدر کا کہنا تھا کہ سچ تو یہ ہے کہ وہ کافی آگے بڑھ چکے ہیں۔

مارک زکربرگ کے اعلان پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک کا کہنا تھا کہ یہ بہت اعلیٰ ہے۔

ایلون مسک نے 2023 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ خریدا تھا۔ بعد ازاں اس کا نام تبدیل کر کے ’ایکس‘ رکھ دیا تھا۔

’ایکس‘ کارپوریشن کی سی ای او لینڈا یکارینو کا کہنا تھا کہ ایکس پر حقائق جانچنا اور موڈریشن چند افراد کے ہاتھوں میں نہیں ہے جو آسانی کے ساتھ متعصبانہ فیصلے کر سکیں۔ ان کے بقول، یہ جمہوری طریقۂ کار کے تحت ہونے والا کام ہے جس میں کئی افراد شامل ہوتے ہیں۔

’ایکس‘ پر اوہائیو سے عوامی نمائندے ری پبلکن پارٹی کے رہنما اور ایوانِ نمائندگان کی عدلیہ سے متعلق کمیٹی کے سربراہ جم جورڈن نے مارک زکر برگ کے فیصلے کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ درست سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔

جم جورڈن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا، مصنوعی ذہانت اور دیگر ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے سینسر شپ کے دباؤ کا مقابلہ کرنا چاہیے اور اپنے پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہیئں۔

Share This Article