گوادر میں جبری لاپتہ نعمان اسحاق کی بازیابی کیلئے احتجاجی ریلی و دھرنا

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ساحلی شہر اور سی پیک مرکزگوادر سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدہ کے شکار نعمان اسحاق کی بازیابی کے لئے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

احتجاجی ریلی میں خواتین و بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور جبری گمشدگی کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔

لاپتہ نعمان اسحاق کے بھائی نے کہا ہے کہ 7 نومبر 2024 کی شام ڈھوریہ گْوادر سے میرے چھوٹے بھائی نعمان اسحاق کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا ہر دروازے پہ دستک دیئے اور اداروں سے یہی سوال کرتے رہے کہ میرے بھائی نے کیا جرم کیا ہے۔اگر واقعی ان سے کوئی جرم سر زد ہوا تھا تو آپ کی عدالتیں جو رات کی تاریکی میں بھی آپ کے لیے کھل سکتی ہیں، ان عدالتوں میں میرے بھائی کو کیوں نہیں پیش کیا جاتا؟

انہوں نے کہا کہ ہم ریاست اور اس کےخفیہ اداروں سے درخواست کرتے ہیں اور انہیں کل تک کا مہلت دیتے ہیں۔اگر مذکورہ تاریخ تک میرے بھائی کو رہا نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر آ کر احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے جو آپ کے لیے سخت نا پسندیدہ ہے۔

دھرنے کے دوران لواحقین اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے جہاں لواحقین آج رات جی ٹی گیٹ سامنے دھرنے دے کر کل سی پیک روڈ کی طرف مارچ کرینگے ۔

Share This Article