بھارتی سکیورٹی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں کے درمیان ایک جھڑپ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور کم از کم چار باغی ہلاک ہو گئے۔
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں حکومتی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں کے درمیان ایک جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار جب کہ چار باغی بھی مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز یہ جھڑپ چھتیس گڑھ ریاست میں ابوجھمارا کے جنگلاتی علاقے میں ہوئی۔
ریاستی پولیس کے انسپکٹر جنرل پی سندراج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، جنگی وردی میں ملبوس چار ماؤ نواز باغیوں کی لاشیں ملی ہیں، جب کہ اس تصادم میں ایک پولیس اہلکار بھی مارا گیا۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں سکیورٹی فورسز اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بھارت میں ماؤ نواز باغیوں کی کئی دہائیوں پر محیط شورش کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اسے بھارت کی سب سے بڑی داخلی لڑائی قرار دیا تھا۔
ماؤنواز باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ریاست چھتیس گڑھ سمیت بھارت کے وسائل سے مالا مال خطوں کے پسماندہ افراد کے حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں، جب کہ حکومتی فورسز ایک طویل عرصے سے اس مسلح بغاوت کو کچلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
گزشتہ برس حکومتی فورسز کی جانب سے ماؤ نواز گوریلوں کے خلاف مسلح کارروائیوں میں شدت دیکھی گئی تھی، جب تقریباً ایک ہزار مشتبہ ماؤ نوازوں کو حراست میں لیا گیا تھا جب کہ 837 نے حکومتی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ برس ستمبر میں ماؤ نواز باغیوںکو خبردار کیا تھا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں، ورنہ ان کے خلاف مکمل آپریشن‘‘کیا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت 2026 کے اوائل تک اس شورش کو مکمل طور پر ختم کر دینے کا عزم رکھتی ہے۔