مستونگ، گوادر وکیچ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 4 نوجوان جبراً لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے مستونگ، گوادر اور کیچ سے پاکستانی فورسز نے 4 نوجوانوں کوحراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ کئے گئے 3 نوجوان کی شناخت سمیع کرد ولد در محمد، عبدالرحمن ولد محمد اور طیب ولد عصا کے ناموں سے سامنے آگئی ہے جبکہ سمیع کرد ولد در محمدکے ساتھ لاپتہ کیاجانے والا نوجوان جو اس کی چچازاد بھائی بھی ہے اب تک اس کا نام سامنے نہیں آ یا۔

ضلع مستونگ کے تحصیل دشت کے علاقے مرو سے فورسز نے سمیع کرد ولد در محمد نامی نوجوان کو کو انکے چچازاد بھائی (جس کانام ابھی تک سامنے نہیں آیا) کے ساتھ حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا جو تاحال لاپتہ ہیں ۔

بلوچ وائس فار مسنگ پرسنز نے اپنے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا ہے کہ خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سمیع کرد ولد درمحمد کو فورسز نے گزشتہ ماہ 9 نومبر کو انکے چچا زاد بھائی کے ہمراہ حراست میں لیا تھا تب سے لاپتہ ہیں ۔

دوسری جانب ساحلی ضلع گوادر کے علاقے چھب ریکانی کے رہائشی نوجوان عبدالرحمن ولد محمد نامی نوجوان کو فورسز نے گذشتہ دنوں چھاپہ مار کر انکے گھر سے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔

علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کا خاندان حالیہ دنوں چھب ریکانی سے نقل مقانی کرکے گوادر سُر کے علاقہ میں آکر بس گئے تھے اور نوجوان کو دو روز قبل فورسز نے رات کو گھر پر چھاپہ مارکرحراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے۔

اسی طرح ضلع کیچ کے دشت کے علاقے کھڈان میں فورسز نے معروف بینجو ماسٹرعصا گزیر کے گھر پر چھاپہ مارکر اس کے بیٹے طیب ولد عصا کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ دشت میں ریاستی جبر سے عوام نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

Share This Article