پاکستان میں  نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے قوانین منسوخ کردیئے گئے

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کی وفاقی حکومت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے قوانین منسوخ کردیے جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردی گیا ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے قوانین منسوخ کردیے گئے ہیں۔

وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کی جانب سے قوانین منسوخ کیے جانے کے بعد اختیارات وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کو منتقل ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ نگران حکومت نے دسمبر 2023 میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اینڈ ایجنسی قائم کرنے کی منظوری دی تھی۔

3 مئی 2024 کو وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سے سائبر کرائم کی تحقیقات کا اختیار واپس لے لیا تھا، اور سائبر کرائم کی تحقیقات کے لیے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم کردیا گیا تھا۔

بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیش ایجنسی کے سربراہ کے لیے ایسا ڈائریکٹر جنرل تعینات کرے گی جو کم سے کم 21 گریڈ کا افسر یا 63 برس سے کم عمر ہو۔

ڈی جی کو صوبے کے آئی جی کے برابر اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ ان کے ماتحت ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کام کریں گے۔

بعد ازاں، وفاقی کابینہ نے 23 اکتوبر کو نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی رولز (این سی سی آئی اے) کی منظوری دی، جس کے تحت سوشل میڈیا پرپروپیگنڈا، ہراسانی اور افواہیں پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

Share This Article