کراچی : پرانا گولیمار میں بنیادی حقوق و سہولیات کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

ایڈمن
ایڈمن
7 Min Read

پاکستان کے صوبہ سندھ کے بلوچ علاقے پراناگولیمار میں تمام بنیادی حقوق اور سہولیات کی عدم فراہمی پر ناکامی کے خلاف اولڈ گولیمار ایکشن کمیٹی کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے میں علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور منتخب نمائندوں کیخلاف شدید غم و غصے کا اظہارکیا۔

احتجاجی مظاہرے میں مقررین نے اپنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ بے نظیر کہلانے والا پرانا گولیمار ماضی میں پیپلز پارٹی کا گڑھ رہا ہے یہاں 1985 کے غیر جماعتی الیکشن سے لے کر 2023 کےعام الیکشن تک اس پرانا گولیمار پر پاکستان پیپلز پارٹی ایم کیو ایم پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف دیگر جماعتوں کے امیدواران کامیاب ہوتے رہے مگر آج تک اس پرانا گولیمار کی حالت میں تبدیلی نہ ا سکی جس کی بڑی وجہ یہاں کے منتخب ہونے والے ایم این ایز اور ایم پی ایز کی پرانا گولیمار کے عوام کو بنیادی سہولتوں فراہمی میں عدم دلچسپی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ 2001 کے بلدیاتی نظام کے اغاز سے لے کے اج 2024 تک پرانا گولیمار میں ایک بھی ترقیاتی منصوبے کو مکمل نہ کیا جاسکاکام اغاز تو ہوتا ہے افتتاحی تقریب بھی ہوجاتی ہے مگر پرانا گولیمار کی عوام کی نظروں سے جادوئی طور اوجھل ہوجاتاہے۔

پانی نایاب تھا ہی مگر اب اولڈ گولیمار کے کچھ علاقے گیس کی سہولت سے بھی محروم ہیں بار بار شکایت کے باوجود جھوٹی تسلیاں تو دی جاتی ہیں مگر اب تک مسئلہ حل نہیں ہو پایا ۔

مقررین نےاپنےخطاب میں کہا کہ 1988 سے لے کر اج تک سیکڑوں اسکیمیں فائلوں میں مکمل ہو چکی ہیں مگر اس کا پرانا گولی مار کے کسی ایک حصے میں بھی ظاہر ہونا نظز نہیں اتا ہے مئی 1995 میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے ایلیا ن پرانا گولیمار کے پرزور مطالبے پر ایک کروڑ روپے کی خطیر رقم سے پرانا گولیمار کو صاف پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے ایک الگ سے لائن لو لین برج تک بچھانے کا کام سابقہ گورنر سندھ کمال اظفر کے دور میں مکمل کیا مگر اس لائن میں اج تک پانی پرانا گولیمار کے عوام کو میسر نہ ہو سکا جس کا کوئی اج تک پرسان حال نہیں ۔

سال 2008 موجودہ صدر اصف علی زرداری نے ٹرانس لیاری پارک موجودہ باغ بینظیر کو قومی ورثہ قرار دیا گیا اور اس کی تزئین و ارائش کا کام شروع کرانے کا اعلان کیا گیا اج تک اس باغ بینظیر میں ایک پودا بھی نہیں لگ سکا پاکستان تحریک انصاف کی ملین ٹری پروگرام میں بھی باغ بے نظیر شجرکاری سے محروم رہا۔ڈیڑھ کروڑ کے خطیر رقم سے بنائے جانے والا RO پلانٹ پارک میں واقع ہے مگر پرانا گولیمار کی مکمل ابادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ پرانا گولیمار میں تعلیمی نظام بھی منتخب نمائندوں کی عدم دلچسپی کی وجہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ علاقے کےتمام سرکاری اسکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں پرانا گولیمار کامرکزی گزلز کے بی کنٹریکٹر ہائیر سکینڈری اسکول 2006 میں اپ گریڈ ہونے کے باوجود اج تک اس میں ہائیر سکینڈری کا تدریسی عمل شروع نہ ہو سکا اسکولوں میں اساتزہ کی کمی اور ائے دن نشے کے عادی افراد کی جانب سے چوریوں کا سلسلہ بھی عروج پر ہے پرانا گولیمار کے بنیادی صحت کے مراکز بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔

ڈسپنسری اور منگھوپیر میٹرنٹی ہوم جو علاقے کے دو بنیادی صحت کے مراکز ہیں بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہے ہیں ادویات کی عدم فراہمی میڈیکل سہولیات کا نہ ہونا عملے کی کمی کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر ہیں ۔محمد بخش مینگل کمیونٹی ہال میں قائم یونین کونسل3 کا افس گزشتہ چھ مہینوں سے بند ہے علاقے کی عوام اپنی سیوریج اور دیگر کمپلین کی شنوائی کے لیے ماری ماری پھر رہی ہے ڈیتھ ،برتھ اور نکاح نامہ کی بندش کی وجہ سے علاقے عوام کو سنگین مسائل درپیش ہیں۔ محمد بخش مینگل کمیونٹی ہال کی چھت انتہائی خستہ ہو چکی ہے۔

یو سی افس خالی ہونے کے بعد یہاں پر نشے کے عادی افراد یونین کونسل کے سابقہ دفتر محمدبخش مینگل کیمونٹی ہال کے دروازے کھڑکیوں کی چوری کا سلسلہ عروج پرہے خستہ حال بلڈنگ کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے علاقے میں صحت و صفائی کا بھی فقدان ہے ۔پورے کراچی کے چھوٹے بڑے علاقوں میں پیپلز بس سروس کے روٹ بحال ہونے کے باوجود پرانا گولیمار سےگزرنے والی مرکزی شارع منگوپیر روڈ پر تاحال کوئی بسں شروع نہ کی جا سکی۔جس کی وجہ سے پرانا گولیمار اور اس سے ملحقہ دیگر ابادیوں کے لوگوں کو سفری سہولیات کے لیے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

مقررین نے کہا کہ موجودہ سندھ گورنمنٹ نے2023 میں پرانا گولی مار کی عوام کو بنیادی سہولیات فراہمی یقینی بنانے کے لیے کے ADP اور اسپیشل فنڈز مقرر کئےمگر کروڑوں روپیے سرکاری فائلوں خرچ کرنے کے باوجود اج بھی پرانا گولیمار موہنجو دڑو کا منظر پیش کرتا ہے ۔جس کی بڑی وجہ یہاں سے منتخب ہونے والے ایم این ایز اور ایم پیز کی ہے بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ موجودہ پاکستان پیپلز پارٹی کی مخصوص نشست ایم این اے ناز بلوچ صاحبہ اور پاکستان تحریک انصاف کے دوسری بار منتخب ہونے والے معزز ممبران ایم پی اے سندھ اسمبلی شبیر قریشی اور نائب ناظم موڑرو میر بہار ٹاؤن شوکت بلوچ کا تعلق بھی پرانا گولی مار سے ہے ۔اس کے باوجود ترقیاتی کاموں کو نہ ہونا ایک لمحہ فکریہ ہے اس لیے اولڈ گولی مار ایکشن کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب اور سندھ حکومت سے درخواست کرتی ہے پرانا گولیمار ترقیاتی منصوبوں پرکام نہ کرانے اور ترقیاتی کاموں کے فنڈز میں خرد برد کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور ان کاغذی منصوبوں کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کرتی ہے۔

Share This Article