شام : باغیوں کی دمشق کی طرف پیش قدمی ، پولیس و جیل سربراہان مستعفی ،ایرانی فورسز کے انخلا کی افواہیں

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

شام میں باغیوں کی پیش قدمی کے ساتھ ہی پولیس اور جیل کے سربراہوں نے سویدا میں اپنی پوسٹیں چھوڑ دیں۔

جنوبی شام میں سویدا میں، گورنر، پولیس اور جیل کے سربراہ مبینہ طور پر اپنے دفاتر چھوڑ کر چلے گئے کیونکہ حکومت مخالف فورسز نے کئی چوکیوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

یہ وسطی شام کے باغیوں کی جانب سے حمص کے مضافات میں ہونے کا اعلان کرنے اور بشار الاسد کی افواج کو تنازعہ چھوڑنے کا حتمی الٹی میٹم دینے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔

اسلام پسندوں کی قیادت میں باغیوں نے حلب اور حما پر دو ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل اپنی بمباری شروع کرنے کے بعد قبضہ کر لیا ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق حکومتی فورسز نے درعا شہر کا کنٹرول کھو دیا ہے۔ اس سے قبل تحریک شام کمیٹی کی قیادت میں اسلام پسند باغیوں نے حلب اور حما سمیت کئی اہم شہروں پر قبضہ کر لیا تھا۔

دوسری جانب، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ترکی کے وزیر خارجہ حاکان فیدان کے ساتھ شام میں سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکہ نے اپنے شہریوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ شام سے نکل جائیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شام میں بشار الاسد کے خلاف باغیوں نے شمال اور جنوب سے دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی تیز کر دی ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب باغیوں نے جنوبی صوبے درعا پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ شمالی محاذ پر، اسلام پسندوں کی قیادت میں باغیوں نے حمص شہر میں پیش قدمی شروع کر دی ہے۔

دمشق سے اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے صدر بشار الاسد کے والد، حافظ الاسد، کے مجسمے کو گرا دیا ہے۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، بشار الاسد اس وقت دمشق میں موجود ہیں۔

افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ایرانی فورسز نے دمشق کو خالی کر دیا ہے، تاہم اس کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی۔

Share This Article