بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں سرکاری اسپتالوں کی (او پی ڈیز )آٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹس میں ڈاکٹرز کی تین گھنٹے کی علامتی ہڑتال آج 12 ویں روز بھی جاری ہے۔
ہڑتال کا مقصد اسپتالوں کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کنٹریکٹ پالیسی کے خلاف احتجاج ہے۔
ہڑتال کی وجہ سے اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور او پی ڈیز میں علاج کی سہولت متاثر ہو رہی ہے ۔
ہڑتال کی بنیادی وجہ بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) اور کنٹریکٹ پالیسی کی مخالفت ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان پالیسیوں سے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کی ملازمتوں کی سیکیورٹی متاثر ہو رہی ہے اور مریضوں کو معیاری علاج کی سہولت حاصل نہیں ہو رہی۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اسپتالوں کی نجکاری کی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف صحت کی سہولتوں میں کمی واقع ہو گی بلکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی روزگار کی صورتحال بھی غیر یقینی ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ، کنٹریکٹ پالیسی کی وجہ سے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو مستقل ملازمت کی ضمانت نہیں مل رہی ہے، جس سے ان کی پیشہ ورانہ کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہی او پی ڈیز میں ڈاکٹرز کی تین گھنٹے کی علامتی ہڑتال کے اثرات واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ مریضوں کو طویل انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور انہیں دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ہڑتال کے دوران او پی ڈیز میں معمول کی سرگرمیاں محدود ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے مریضوں کو فوری علاج کی سہولت نہیں مل پا رہی۔
یہ ہڑتال خاص طور پر غریب اور دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے، جو پہلے ہی محدود وسائل کے ساتھ اسپتالوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ مریضوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، تاہم حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ان کی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کنٹریکٹ پالیسی کا مقصد اسپتالوں کی نجکاری ہے، جس سے نہ صرف مریضوں کو نقصان پہنچے گا بلکہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو بھی کمزور کر دیا جائے گا۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور اسپتالوں میں ملازمت کے مستقل مواقع فراہم کرے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کے علاج کے لیے وسائل بڑھائے جائیں تاکہ مریضوں کو بہتر علاج مل سکے۔