اسرائیلی یرغمالی رہا نہ ہوئے تو مشرقِ وسطیٰ کو سنگین نتائج بھگتنا ہوگی، ٹرمپ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ 20 جنوری 2025 کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل اگر غزہ میں موجود یرغمالوں کو رہا نہ کیا گیا تو ذمے داروں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو سماجی رابطے کی سائٹ ٹروتھ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یرغمالوں کو فوری رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یرغمال بنائے گئے افراد کے جو بھی ذمے دار ہیں انہیں بھرپور جواب دیا جائے گا اور یہ جواب امریکہ کی تاریخ میں پہلے کبھی کسی نے نہیں دیا ہو گا۔

نو منتخب امریکی صدر کا بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے پیر کو ہی ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ میں ایک یرغمالی حملوں میں ہلاک ہو گیا ہے جو امریکی نژاد اسرائیلی فوجی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور صدر آئزک ہرزوگ نے یرغمالی عمر نیوٹرا کی ہلاکت پر ان کے خاندان سے تعزیت کرتے ہوئے غزہ میں دیگر باقی یرغمالوں کے ساتھ ان کی لاش واپس لانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

اس حملے کے بعد اسرائیل نے اعلانِ جنگ کرتے ہوئے غزہ میں کارروائیاں شروع کی تھیں جن میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے بعد بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اب بھی کئی یرغمالی حماس کی تحویل میں ہیں۔

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہر کوئی یرغمالوں کے بارے میں بات کر رہا ہے جنہیں پرتشدد اور غیر انسانی طریقے سے اغوا کیا گیا۔ لیکن اس پر صرف باتیں کی گئیں کوئی عمل نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حقیقت کو جاننے کی کوشش کریں کہ اگر میرے عہدہ سنبھالتے تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو مشرقِ وسطیٰ میں ان لوگوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے جنہوں نے انسانیت کے خلاف مظالم ڈھائے ہیں۔

Share This Article