بلوچستان کے ضلع آواران میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار دلجان بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف جاری دھرنے میں لواحقین نے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ 12دنوں سے دلجان بلوچ کے بازیابی کے لیے اس کے خاندان کی طرف سے ڈی سی آفس آواران کے سامنے دھرنا جاری ہے۔
گزشتہ دنوں ضلعی انتظامیہ اور دیگر کے ساتھ سے مزاکرات ہوئے تھے کہ کچھ دنوں کے اندر دلجان بلوچ کو بازیاب کیاجائیگا۔ جس سے کراچی آواران سڑک کو آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا تھا مگرمقررہ مدت مکمل ہوچکا ہے اور دلجان بلوچ کو اب تک منظرعام پر نہیں لایا گیا ہے۔
دھرنے کے شرکاء نے اعلان کیا کہ احتجاج کو شدّت دینے کے لیے جمعہ کے روز دلجان بلوچ کے خاندان نے تا دم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا فیصلہ کرکیا ہے اور انہوں نے یہ عہد کیا کہ جب تک دلجان بلوچ کو بازیاب نہیں کیاجائیگا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہیگا ۔
بلوچ وومن فورم نے شروع دن سے ہی دلجان بلوچ کی خاندان کے احتجاج کی حمایت کی ہے اور مزید حمایت کرنے کی اعلان کیا ہے۔