ایرانی بارڈر کی بندش کیخلاف کل 18 نومبر کورخشان ڈویژن میں شٹرڈاؤن کا اعلان

0
17

بلوچستان میں ایرانی بارڈر کی بندش کیخلاف رخشان بارڈر ٹریڈ الائنس نے کل 18 نومبر کو رخشان ڈویژن میں مکمل شٹرڈائون ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے ۔

بارڈ کی بحالی کیلئے نوکنڈی سمیت رخشان کے چھوٹے بڑے شہروں دالبندین، ماشکیل، ناگ، بسیمہ، واشک، نوشکی ،یک مچ کے لاکھوں افراد سراپا احتجاج ہیں ۔

پہلے مراحلے میں تمام علاقوں میں تیل کمیٹیوں کے نمائندوں نے پریس کانفرنسز کرکے اپنے جائز مطالبات حکمرانوں کے سامنے پیش کیے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اب جبکہ رخشان ٹریڈ الائنس کی کال پر بارڈر کی بحالی کیلئے 18 نومبر کو رخشان ڈویژن سمیت پورے بلوچستان میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال دی ہے۔

ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے تیل کمیٹیوں کے نمائندوں نے رابطہ سازی تیز کردی ہے۔ نوکنڈی سمیت رخشان کے تیل کمیٹی کے ممبران نے علاقے کے سیاسی و سماجی اور قبائلی عمائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جہاں اکثریت نے تیل کمیٹیوں کے جائز مطالبات کی حمایت اور بارڈر کی بحالی کیلئے بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اب کل 18نومبر کو نوکنڈی سمیت رخشان میں بارڈر کی بحالی کیلئے شٹرڈائون ہڑتال کی جائیگی۔

واضع رہے کہ رخشان بلوچستان کا وہ ڈویژن ہے جو رقبے کے لحاظ سے خیبر پختونخوا سے بھی بڑا ہے۔ اس وقت ایرانی بارڈر کی بندش سے لوگ معاشی مشکلات سے دوچار ہیں ۔

رخشان ڈویژن سے متصل ایرانی بارڈرز کی بندش سے لاکھوں افراد نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں ۔لاکھوں افراد بیروزگار ہوکر مختلف اعصابی بیماریوں کا سامنا کررہے ہیں۔

دوسری طرف پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن ان تمام حالات کے پیش نظر ارباب اقتدار کے کانوں میں جوں تک نہیں ریینگتی۔

بارڈر بندش کیخلاف رخشان ٹریڈ لائنس کا قیام اور اپنی حقوق کیلئے جدوجہد کا جو سفر شروع ہوا ہے وہ پورے رخشان میں جاری ہے۔

بارڈ کی بحالی کیلئے نوکنڈی سمیت رخشان کے چھوٹے بڑے شہروں دالبندین، ماشکیل، ناگ، بسیمہ، واشک، نوشکی ،یک مچ کے لاکھوں افراد سراپا احتجاج ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here