بھارت میں ملٹری ایئر کرافٹ پلانٹ کا افتتاح

0
12

بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے گجرات کے شہر وڈودرا میں پہلے نجی ملٹری ایئر کرافٹ پلانٹ کے افتتاح کو بھارت کے دفاعی شعبے میں ایک سنگ میل کی حیثیت سے دیکھا جا رہا ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کے میک ان انڈیا منصوبے کے تحت سی 295 طیاروں کی اسمبلنگ دفاعی شعبے میں بھارت کی خود انحصاری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ پراجیکٹ نہ صرف بھارت کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا بلکہ ملازمتوں کے مواقع اور ٹیکنالوجی تبادلے سے اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گا۔

بھارتی وزیرِ اعظم نے پیر کو اس پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ اس مینو فیکچرنگ یونٹ کے قیام سے بھارت کے دفاعی شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

یہ پلانٹ بھارت کے بڑے کاروباری گروپ ٹاٹا نے تعمیر کیا ہے۔ ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹم لمیٹڈ (ٹی اے ایس ایل) کے تحت بننے والے اس پلانٹ کو فائنل اسمبلی لائن کمپلیکس کا نام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزارتِ دفاع نے 2021 میں ایئر بس کے ساتھ 56 سی 295 طیارے خریدنے کے لیے ڈھائی ارب ڈالرز کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ طیارے بھارتی ایئر فورس کے حوالے کیے جائیں گے۔

یہ طیارے ٹرانسپورٹ سمیت دیگر دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ سی 295 طیارے پہلے اسپین کی ایک کمپنی کاسا بناتی تھی۔ تاہم اب یہ کمپنی یورپی طیارہ ساز کمپنی ایئر بس کا حصہ ہے۔

سینئر دفاعی تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) شنکر پرساد کا کہنا ہے کہ اس وقت بھارت دفاعی صنعت کو بہت زیادہ اہمیت دے رہا ہے۔ اس کا خیال ہے کہ ملک کے تحفظ کی خاطر ضروری ہے کہ ہر قسم کا دفاعی ساز و سامان اندرونِ ملک بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس نئے پلانٹ سے بھارت کی جیو اسٹرٹیجک پوزیشن میں اضافہ ہو گا۔ ان کے بقول حکومت کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ ایک شاندار اور اہم قدم ہے۔

ان کے بقول بھارت ایک بڑا ملک ہے۔ فوجی جوانوں اور آلات کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی کے لیے ایئر پاور اور ایئر ٹرانسپورٹیشن کی بہت ضرورت ہے۔ یہ طیارہ اس ضرورت کو پوری کرے گا۔

واضح رہے کہ یہ پلانٹ گجرات کے شہر وڈودرا میں لگایا گیا ہے۔ یہ شہر مائیکرو اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کا گڑھ ہے جہاں ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹک سیکٹر کی پہلی یونیورسٹی گتی شکتی یونیورسٹی بھی قائم ہے۔

اس کے علاوہ فارما سیکٹر، انجینئرنگ اور ہیوی مشینری، کیمیکلز اینڈ پرو کیمیکلز اور پاور اینڈ انرجی ایکویپمنٹ کے شعبوں کی متعدد کمپنیاں اور میٹرو ریل کوچ بنانے کی فیکٹری بھی وہاں موجود ہے۔

وزیرِ اعظم کے مطابق اب یہ پورا علاقہ بھارت میں ایوی ایشن مینو فیکچرنگ کا بہت بڑا مرکز بننے جا رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here