نعیم قاسم حزب اللہ کے نئے سربراہ مقرر

0
29

حزب اللہ نے اپنے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نعیم قاسم کو لبنانی عسکری تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے۔

حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ گذشتہ مہینے جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے میں تنظیم کے دیگر سینیئر اراکین کے ساتھ مارے گئے تھے۔

نعیم قاسم حزب اللہ کے اُن چند سینیئر رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو اسرائیلی حملوں میں محفوظ رہے ہیں۔

ستمبر کی 27 تاریخ کو حسن نصراللہ کی موت کے تین دن بعد نعیم قاسم نے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ ان کی تنظیم جلد ہی نیا سربراہ منتخب کر لے گی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی۔

حزب اللہ کے اپنے قواعد و ضوابط کے مطابق کسی بھی سیاسی اور سکیورٹی ایمرجنسی کے نتیجے میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔

تنظیم کے سیکریٹری جنرل کی موت کی صورت میں حزب اللہ کی شوریٰ ایک اجلاس منعقد کر کے تنظیم کا نیا سربراہ منتخب کرتی ہے۔

نیا سربراہ مقرر نہ ہونے تک ڈپٹی سیکریٹری جنرل بطور سیکریٹری جنرل خدمات سر انجام دیتا ہے۔

حزب اللہ کے نئے سربراہ کو پورا نام محمد نعیم قاسم ہے اور وہ فروری 1953 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔

انھوں نے دینی تعلیم لبنان کے جید شیعہ علما سے حاصل کی تھی اور اس کے علاوہ انھوں نے سنہ 1977 میں ایک لبنانی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔

اس کے بعد انھوں نے تقریباً چھ برس تک سیکنڈری سکول میں بطور ٹیچر کام کیا اور اس کے علاوہ انھوں نے لبنان کی وزارتِ تعلیم سے منسلک ٹیچرز کالج سے بھی درس و تدریس کی تربیت حاصل کی۔

بی بی سی عربی کے مطابق نعیم قاسم کم عمری سے ہی مساجد میں بچوں کو ہفتہ وار پڑھاتے تھے اور انھوں نے یونیورسٹی میں اپنے ہم جماعت طالب علموں کے ساتھ مل کر یونین آف مسلم سٹوڈنٹس کی بنیاد رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

ان کا مقصد یونیورسٹیز اور سکولوں میں طلبہ میں مذہبی خیالات کو فروغ دینا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here