پاکستان کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں یف سی چیک پر مسلح افراد کے حملے میں 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈی آئی خان اور سول انتظامی عہدیداروں کے مطابق عسکریت پسندوں نے جمعرات کی شب تحصیل درازندہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی زام چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ چیک پوسٹ میں ایف سی کے محسود اسکاؤٹس کے اہلکار تعینات تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کا یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ زیادہ تر اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک جونیئر کمیشن افسر بھی شامل ہے۔
حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ تاہم اب تک حکام نے تین زخمیوں کے نام بتائے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ھے کہ زام چیک پوسٹ امن میلہ گرائونڈ سے ملحقہ علاقے میں واقع ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اب تک واقعے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی عسکریت پسندوں کے کسی گروہ یا جنگجوؤں نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس سے منسلک دیگر گروہوں نے کی ہے۔