غزہ کے وسطی علاقے میں ایک سکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 52 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
العودہ ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے خبر رساں ادارے اے ایف پی اور رائٹرز کو بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں نصرت پناہ گزین کیمپ کے الشہدا سکول کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس کے مطابق سکول کو بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے کی بی بی سی کو جائے وقوعہ سے حاصل ہونے والی ویڈیوز میں زخمی بچوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جاتہ ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے حماس کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے جسے دہشت گرد اسرائیل اور اس کے فوجیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ ’ہزاروں بے گھر افراد‘ سکول کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہے تھے، جن میں ’زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔‘
حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس کے مطابق ہلاک ہونے والے 17 افراد میں 9 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 52 سے زائد زخمی ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے بھی اے ایف پی کو 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔
حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے غزہ میں پناہ گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والی متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے اور حملوں کے بعد اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے کہا جاتا رہا ہے کہ ان کی جانب سے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔