عراق و شام میں کرد ٹھکانوں پر فضائی حملہ، کم از کم 59 افراد ہلاک

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

ترک حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اُن کی فوج نے عراق اور شام میں کرد عسکریت پسند گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ترک حکومت کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں 59 افراد ہلاک ہوئے ہیں جنھیں ’دہشت گرد‘ قرار دیا گیا ہے۔ تاہم اس کے برعکس شام میں کرد عسکریت پسند گروپ پی کے کے کا کہنا ہے کہ ملک کے شمال اور مشرق میں 12 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز ترکی کے دارلحکومت انقرہ کے قریب ہونے والے حملے کی مختلف ویڈیوز میں کم از کم دو افراد کو ترکش ایرو سپیس انڈسٹریز کے داخلی دروازے پر حملہ آور ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، جو دارالحکومت سے تقریبا 40 کلومیٹر دور واقع ہے۔

انقرہ کے قریب ترکش ایرو سپیس انڈسٹریز پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے جس میں 22 افراد زخمی ہوئے۔

ترکی کی وزارت دفاع نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ جوابی حملوں میں ’دہشت گردوں کے 32 اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔‘

تُرک صدر رجب طیب اردوغان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ٹی اے آئی پر حملے کو ’گھناؤنی کارروائی‘ قرار دیا۔

تاہم اس سے قبل گزشتہ روز ترک وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ ’پی کے کے، کے اس حملے میں ملوث ہونے کا قوی امکان ضرور ہے مگر ابھی یہ واضح نہیں لیکن اس حملے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور بہت جلد حملہ آوروں سے متعلق مزید تفصیلات سامنے لائیں گے۔‘

Share This Article
Leave a Comment