عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاستی اداروں پر کسی بھی عنوان کے تحت حملے قبول نہیں کیے جائیں گے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ موصل گورنری میں ان کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاہم دشمن اس منصوبے کوعملی جامہ پہنانے میں ناکام رہے۔
عراق کی سرکاری نیوز ایجنسی کی طرف سے وزیراعظم کا یہ بیان ٹیلی گرام پر جاری کیا گیا ہے۔ الکاظمی نے مزید کہا کہ انہیں سیکیورٹی اداروں کی طرف سے اطلاعات دی گئی تھیں کہ موصل کے دورے کے دوران ان کوقتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جلد ہی عراق میں مالی اور انتظامی صورتحال کے حوالے سے اصلاحات کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کے دوران عراق کی خودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے پر زور دیا۔
عراقی وزیر اعظم نے امریکا کے ساتھ بات چیت کو اہمیت دینے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ہم امریکیوں سے کہیں گے کہ جنگیں اور نعرے بہت ہوچکے۔
الکاظمی نے کہا کہ عراق اور امریکا کے مابین آج شروع ہونے والی بات چیت کا انحصار پارلیمنٹ اور عراق کی بنیادی ضروریات کے گرد ہوگا۔
عراقی نیوز ایجنسی نے ٹیلیگرام پر پوسٹ کردہ خبر میں کہا کہ وزیراعظم الکاظمی نے کہا کہ کئی ہفتوں کی سیاسی جوڑتوڑ کو ہماری حکومت میں شامل نہیں کرنا چاہیے۔ ہماری حکومت کی حقیقی عمر صرف ایک ہفتہ ہے۔