ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کے لیے اپنی ہی سرزمین پر اب کوئی محفوظ مقام نہیں ہے۔
ایک جانب تو لبنان کے متعدد مقامات پر اسرائیل افواج کے حملوں میں متعدد افراد کی ہلاکت ہوئی ہے، تاہم دوسری جانب اسرائیل کی غزہ میں جاری کارروائیوں کی وجہ سے حالات انتہائی حد تک خطرناک شکل اختیار کر چُکے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 65 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کی صورتحال ’تباہ کن ہے۔‘ جہاں اسرائیلی فضائی حملوں کے مسلسل خطرے کا مطلب ہے کہ فلسطینیوں کے لیے پناہ کے لیے ’کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔‘
غزہ میں ریڈ کراس کے ترجمان نیبل فرسخ نے بی بی سی کو بتایا کہ امداد کی فراہمی میں تاخیر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دو ہفتوں میں پہلی امداد پیر کے روز متاثرہ علاقوں میں پہنچی۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ امداد کی ترسیل میں یہ تاخیر غزہ کے لوگوں کی تکالیف اور مسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔
اُن کے مطابق ’بچوں اور خواتین پر حملے ہو رہے ہیں، جن میں بہت سے اپنی جانیں گنوا چُکے ہیں۔‘ اُن کا مزید کہنا ہے کہ ’بہت سے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہے تاہم امدادی سامان کی متاثرہ علاقوں میں رسد پر پابندی کی وجہ سے اُن کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘